جب سے میں نے اپنے مشاہدات عبقری میں دینا شروع کیے ہیں جہاں صالح اور سخی جنات میں خوشی ہوئی کہ ہمارے ذریعے سے انسانی دنیا کو خیروبرکت‘ راحت اور مشکلات کا حل مل رہا ہے وہاں شریر جنات کو بہت تکلیف پہنچی خاص طور پر یَاقَہَّارُ کے تجربات نے اور یَاقَہَّارُ کے نقش نے شریر دنیا کو بہت زیادہ پریشان کیا۔ لاکھوں سے زیادہ متجاوز لوگوں نے عبقری کے اس عمل کو آزمایا بھی اور کیا بھی اور واقعی عجیب و غریب کمالات ملے اور عجیب و غریب ان کے مسائل حل ہوئے۔ کتنے بے گھروں کو گھر ملا‘ کتنے جادو اور جادو کے ڈسے ہوؤں کو زندگی کا چین اور سکون ملا‘ کتنے ایسے تھے جن کے ساتھ جنات بدکاری پر تلے ہوئے تھے اور سال ہاسال سے یہ سلسلہ تھا جنات کا اس گھر اور جسم میں داخلہ بند ہوگیا۔ ایسے لوگ جن کا رزق بندھا ہوا تھا جن کے روزرگار میں قید لگائی ہوئیں تھیں اللہ نے ان کا رزق کھولا یہ مشاہدات تو ان لوگوں سے پوچھیں جو یَاقَہَّارُ کے تجربات کرچکے ہیں اور یَاقَہَّارُ کے کمالات سے استفادہ کرچکے ہیں۔ میں آپ کو کتنا بتاسکتا ہوں ۔۔۔۔لیکن جو سب سے زیادہ پریشان کرنے کی ترتیب بنائی وہ شریر جنات نے بنائی اور ایسے بنائی کہ میں بیٹھا ہوا تھا ایک آگ کا بہت بڑا شعلہ میری طرف آیا چونکہ میں ہروقت اعمال کے حصار میں رہتا ہوں‘ میں نے وہ حصار پڑھنا شروع کردیا جو قرآنی الفاظ سے مزین ہے۔ پڑھتا رہا‘ لیکن وہ بہت بڑا شعلہ میری طرف مسلسل آرہا تھا میں مطمئن بیٹھا ہوا تھا قریب ہی آکر وہ شعلہ پھٹا اور اس میں سے اٹھارہ جنات خطرناک حالت میں ظاہر ہوئے جن کے جسم سے شعلے نکل رہے تھے بدبو کے بھبھکے نکل رہے تھے اور جب وہ بولتے تو ان کے منہ سے دھواں نکلتا ہیبت ناک جسم جس میں ایک ایک بازو کئی گز لمبا تھا اور جسم آسمان کو چھورہا تھا کوئی ان سے چھوٹے کوئی ان سے بڑے… سب کہنے لگے ہم آپ کے پاس ٓآئے ہیں افسوس! ہم آپ کا کچھ کرنہیں سکتے لیکن آخر کیوں آپ قوم جنات کو مروانے اور برباد کرنے کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں۔ ہم نے آخر آپ کا کیا بگاڑا ہے آپ عبقری رسالے کے ذریعے لوگوں کو عمل بتاتے ہیں لوگ والہانہ اور عاشقانہ انداز میں یقین سے کرتے ہیں‘ ہمارا گھر‘ ہماری محفلیں‘ ہماری زندگی برباد ہوچکی ہیں۔
ہمارے بچے ختم ہوگئے ہیں‘ ہمارے گھر جل گئے ہیں‘ ہمارے کھانے ختم ہوگئے ہیں‘ ہمارا پینا ختم ہوگیا ہے‘ جن گھروں میں ہم صدیوں سے رہ رہے تھے‘ نسل در نسل آباد تھے ان گھروں سے ہمارے ٹھکانے ختم ہوگئے ہیں۔ ہم اب کسی گھر میں کھانہیں سکتے‘ پی نہیں سکتے‘ ہم لوگوں سے کھیلتے تھے (یعنی انہیں تکلیف دیتے پریشان کرتے) ہمارا کھیلنا بند ہوگیا ہے‘ ہم آزادانہ پھرتے تھے‘ آزادانہ پھرنا بند ہوگیا۔ یَاقَہَّارُ کی طاقت ایسی ہے کہ ہم اس سے لڑنہیں سکتے۔ آپ سے لڑنے آئے ہیں ہم آپ کو نہیں چھوڑیں گے آپ کے گرد بہت طاقتور حصار ہے اگر ہم اس حصار کے اندر آتے ہیں تو جل جاتے ہیں یا ہم آپ سے لڑیں یاآپ کی منت کریں۔۔۔۔ آپ ہمارا پیچھا کیوں نہیں چھوڑتے؟ عبقری کے اس سلسلے کو بند کیوں نہیں کرتے؟ آپ نے ساری زندگی جنات کے ساتھ وقت گزارا ہے اور جنات نے آپ کی خدمت کی ہے کیا اس خدمت کا یہی صلہ ہے کہ آپ جنات کی آبادیوں کی آبادیاں برباد کردیں؟ کیا اس خدمت کا یہی صلہ ہے کہ آپ جنات کے گھروں اور محلوں کو ویران کردیں۔ دھماکہ دار اور شعلہ دار گفتگو جو عام آدمی اگر تھوڑی سی بھی سن لے دل و دماغ پھٹ جائے‘ منہ ناک سے خون بہنے لگے اور زندگی کی بازی ہار جائے۔ میں مسلسل سن رہا تھا اور وہ چیخ چیخ کر کہہ رہے تھے۔ کہنے لگے ہم تمام جنات کی طرف سے آپ کے پاس قاصد بن کرآئے ہیں آج کچھ فیصلہ کرکے ہی جائیں گے۔ ورنہ ہمارا کچھ نہیں بچتا۔ میں تحمل اور بردباری سے ان کی باتیں سنتا رہا۔ جب ان کی بات ختم ہوئی تو میں نے ان سے عرض کیا آپ مسلمان ہیں؟ کہنے لگے نہیں۔ ہم عیسائی ہیں۔ میں نے کہا کہ عیسیٰ علیہ السلام کی تعلیمات میں امن ہے‘ عیسی علیہ السلام کی تعلیمات میں تو یہ ہے کہ کوئی ایک تھپڑ مارے تو اس کیلئے دوسرے رخسار کو پیش کردو‘ نہ لڑو‘ نہ مقابلہ کرو‘ بلکہ درگزر کرو‘ معاف کرو‘ بائبل کی ساری تعلیمات امن کی تعلیمات ہیں‘ رواداری کی تعلیمات ہیں‘ درگزر کی تعلیمات ہیں‘ اس موضوع پر میں نے ان سے تقریباً آدھا گھنٹہ بات کی۔ میں بات کررہا تھا ان کے جسم اور چہرے کی کیفیات بدل رہی تھیں۔ ان کے شعلے کم ہورہے تھے‘ ان کا دھواں کم ہورہا تھا‘ ان کی سختی نرمی میں بدل رہی تھی‘ ان کے جسم کی جنبش‘ دھماکے‘ تھرتھراہٹ میں کمی ہورہی تھی۔ دل کی دنیا بدل رہی تھی‘ میری بات کو سننے سے پہلے میرے کہنے پر نہیں بیٹھ رہے تھے ان میں سے ایک بیٹھ گیا‘ پھر دوسرا بیٹھ گیا پھر تمام بیٹھ گئے۔ میں نے اپنی گفتگو جاری رکھی‘ پھر میں نے ان کیلئے کھانے پینے کی چیزیں منگوائیں‘ پھر میں نے ان سے کہا آپ جانتے ہو کہ حکیم صاحب کا تسبیح خانہ چرچ کے بالکل قریب ہے اور دیوار کے ساتھ دیوار ہے۔ میں نے حکیم صاحب کو دیکھا ہے کہ وہ غیرمسلموں کیلئے بلکہ دنیا کے ہرمذہب کیلئے خیرخواہی کا جذبہ رکھتے ہیں آخر آپ کے اندر خیرخواہی کا جذبہ کیوں نہیں ہے؟ آپ کیوں لوگوں کے دلوں میں اپنی ذات کیلئے نفرتیں ڈالتے ہیں؟ لوگوں کو کیوں تنگ کرتے ہو؟ کیا یسوع مسیح کا یہی مذہب تھا؟ہرگز نہیں! پھر قیامت کے دن کیا جواب دو گے۔ ٹھیک ہے تمہاری عمر صدیوں ہوتی ہے لیکن موت تو ہے نا موت کو منہ سے لگانا تو پڑے گا۔ میری باتیں سنتے ہوئے ایک جن ان میں سے بیہوش ہوکر گر پڑا۔ دوسرے پریشان ہوکر اس کواٹھانے لگے‘ میں نے انگلی سے اشارہ کیا کہ اس کو پڑا رہنے دو‘ باقی تمام زارو قطار رو رہے تھے آخر میں نے کہا اب تمہاری خیر اسی میں ہے کہ تم توبہ کرو سوچو! جب تم توبہ کرلو گے اور تم انسان کو تکلیف نہیں دو گے‘ ان کی عزتوں اور جان مال کے لٹیرے نہیں بنوگے‘ چوری اور ڈاکہ زنی چھوڑ دو گے‘ تو کیا پھر تمہیں یہ لفظ یَاقَہَّارُ تکلیف دے گا؟ کہنے لگے نہیں۔ (جاری ہے)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں